نئی دہلی،7جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)جماعت اسلامی ہند نے آج کہا کہ مذہب، ذات اور دیگر پہچانوں کی بنیاد پر ووٹ کی اپیل پر روک سے متعلق سپریم کورٹ کے فیصلے کا پارٹیاں ہندوتو کے مسئلے کا استعمال کرکے استحصال کر سکتی ہیں۔اس تنظیم کی اعلی قیادت نے یہاں پریس کانفرنس میں کہا کہ بی جے پی جیسی پارٹیاں آئندہ اسمبلی انتخابات، خاص طور پر اتر پردیش میں انتخابات میں سپریم کورٹ کے 1995کے فیصلے کا استعمال کر سکتی ہے جس میں ہندوتو کو طرز زندگی بتایا گیا ہے۔جماعت اسلامی جنرل سکریٹری محمد سلیم انجینئر نے کہا کہ اس بات کا غالب امکان ہے کہ ہندوتو کے معاملے پر الیکشن لڑ رہی پارٹیاں ووٹروں سے اپنی فرقہ وارانہ اپیل کے لئے اسے استحصال کے طور پر استعمال کرے گی اور دعوی کریں گی کہ وہ مذہب کی بنیاد پر نہیں بلکہ طرز زندگی کی بنیاد پر ووٹ مانگ رہے ہیں۔پریس کانفرنس میں جماعت اسلامی کے صدر مولانا سید جلال الدین نے ان خدشات پر اپنی رائے کا اظہارکیا۔